بغداد:عراق کے دارالحکومت بغداد میں راکٹوں سے حملہ ہوا ہے جبکہ کئی راکٹ سفارتی کمپاونڈ میں امریکی سفارتخانے کے قریب گرے ہیں۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بغداد میں علیٰ الصبح سفاری زون میں راکٹ حملے کئے گئے ہیں جن میں سے کچھ راکٹ امریکی سفارتخانے کے قریب آگرے تاہم ابھی اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ آیاراکٹوں کا ٹارگٹ واقعی امریکی سفارتخانہ تھا یا کچھ اور۔
تاحال کسی شخص کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔اے ایف پی کے مطابق اس کے نمائندے نے انتہائی سکیورٹی والے اس گرین زون میں متعدددھماکوں کی آواز سنی ہے۔اکتوبر دوہزار انیس سے اب تک یہ امریکی سفارتخانے پر یا اس کے قریب کیاگیاانیسواں حملہ ہے۔عراق میں امریکا کے پانچ ہزار دو سو فوجی موجود ہیں جن کے بارے میں امریکا کا کہنا ہے کہ وہ وہاں صرف معاونت فراہم کرنے کیلئے موجودہیں۔
اس سے قبل آخری راکٹ حملہ دسمبر2019میں ہوا تھا جس میں ایک امریکی کنٹریکٹر ہلا ک ہوگیا تھا۔
پیرس : کرونا وائرس نے ایشیا کے بعد اب یورپی ممالک کو بھی متاثر کرنا شروع کردیا ہے جہاں اس کی وجہ سے ہونے والی پہلی موت رجسٹرڈ ہوئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس سے متاثرہ مریض کی ہلاکت فرانس میں ہوئی ہے ، ایشیا سے باہر کرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی یہ پہلی ہلاکت ہے۔ فرانس میں اب تک کرونا وائرس کے 11 کیسز سامنے آئے ہیں۔
فرانس کی وزارت صحت کے مطابق ہلاک ہونے والے شخص کی عمر 80 سال تھی اور وہ چین سے سیاحت کیلئے فرانس آیا تھا جہاں 25 جنوری کو اس میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ۔ اس وائرس کی وجہ سے گزشتہ کچھ روز سے اس کی حالت سخت خراب تھی اور اسے سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔
خیال رہے کہ چین میں کرونا وائرس کی وجہ سے 1527 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جبکہ فلپائن، جاپان اور ہانگ کانگ میں بھی ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی ہیں، یہ پہلی بار ہے کہ اس وائرس کی وجہ سے یورپ میں کوئی ہلاکت ہوئی ہے۔
دوسری جانب مصر میں کرونا وائرس کا ایک مریض سامنے آیا ہے، جو براعظم افریقہ کا پہلا کیس ہے،اگر مشرقِ وسطیٰ کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ متحدہ عرب امارات کے بعد دوسرا کیس ہے۔