لاہور:سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ شعیب ملک اور محمد حفیظ اپنا بہترین وقت گزار چکے، 40، 40سال کے یہ کرکٹرز آسٹریلوی کنڈیشنز میں ورلڈکپ کے دوران کیا کردار ادا کرسکیں گے۔
رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ شکستوں کے دبائو میں مصباح الحق نے پیچھے مڑکر دیکھنا شروع کردیا،ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کیلیے ٹیموں میں نئے ٹیلنٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر نے اس کوشش کو ترک کرتے ہوئے سینئرز کی جانب مڑکر دیکھنا شروع کردیا ہے، شعیب ملکاور محمد حفیظ اپنا بہترین وقت گزار چکے، 40، 40سال کے یہ کرکٹرز آسٹریلوی کنڈیشنز میں ورلڈکپ کے دوران کیا کردار ادا کرسکیں گے۔
انھوں نے کہا کہ جیت ہمیشہ اعتماد میں اضافہ کرتی ہے لیکن اس کوشش میں پاکستان نے مستقبل کی تیاریوں کو نظر انداز کردیا، بابر اعظم کو نوجوان کرکٹرز کی خدمات حاصل اور انھیں ایک بے خوف کپتان ہونا چاہیے۔
:یہ بھی پڑھیں
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ مسلسل ناکامیوں کے بعد یہ جیت پاکستان کرکٹ کیلئے بہت ضروری تھی، اس سے ہم سب کو سکھ کا سانس لینے کا موقع ملا اور کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا، شعیب ملک اور محمد حفیظ نے اپنے تجربے کو بروئے کارلاکر فتح میں اہم کردار اداکیا۔ پہلے بھی کہا تھا کہ کسی بھی کرکٹر پر ٹیم کے دروازے بند نہیں کیے، ہم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل اپنے وسائل چیک کررہے تھے، احساس ہوا کہ ٹیم کو تجربے کی ضرورت ہے، بابر اعظم بھی سینئرز کی واپسی کے حامی تھے۔
انہوں نے کہا دونوں نے اہم اننگز کھیلیں، کوئی بھی کھلاڑی فارم میں اور فٹ ہوتو اسے قومی ٹیم کیلئے کھیلنا چاہیے۔ ایک سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ پاور ہٹرکی تلاش میں آصف علی کو موقع دیا،ان کی فارم سامنے نہ آ سکی، افتخار احمد بھی ساتھ ہیں، نوجوان کرکٹرز اسپنرز کا سامنا کرنے میں مشکلات کا شکار ہیں۔