Swat’s little Taekwondo champion honors nation

سوات سے تعلق رکھنے والی نو سالہ بچی 31 جنوری سے 2 فروری تک متحدہ عرب امارات میں ہونے والی 8 ویں فجیرا اوپن تائیکوانڈو چیمپین شپ جیت کر گولڈ میڈل حاصل کرلیا۔یہ تمغہ پاکستان کا تمغہ ہے۔ عائشہ ایاز کے والد ایاز نائک نے اپنے بیان میں کہا کہ، “اب میری بیٹی اولمپک مقابلوں پر نگاہ ڈال رہی ہے۔“نائک، جو خود قومی سطح کے ایتھلیٹ ہیں، نے بتایا کہ عائشہ نے تین سال کی عمر سے ہی پوری دنیا میں تائیکوانڈو مقابلوں میں حصہ لینے کے لئے  تربیت حاصل کی تھی۔“یہ اس کا دوسرا بین الاقوامی دورہ ہے۔

پہلے غیر ملکی دورے میں، اس نے ساتویں فوجیرہ اوپن تائیکوانڈو چیمپینشپ میں 27 کے جی کے زمرے میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔انہوں نے اپنی نو سالہ بیٹی جو سوات میں گریڈ 4 کی طالبہ ہے کے بارے میں کہا ، “اس کے لئے ایک روشن مستقبل محفوظ ہے ، اور میں آئندہ اولمپکس میں طلائی تمغہ جیتنے والی پہلی پاکستانی لڑکی کی حیثیت سے اس کا تصور کر رہا ہوں۔نائک نے بتایا کہ عائشہ پہلے ہی مقامی ، صوبائی اور قومی سطح پر کھیلوں میں امتیاز حاصل کر چکی ہیں۔ان  کا مزید کہنا تھا کہ  ان  کی اپنی تائکوانڈو اکیڈمی اور سوات میں ایک انٹرنیشنل پبلک اسکول  ہے  جو یتیموں کو مفت تعلیم فراہم کرتا ہے۔

عائشہ کے علاوہ میرے دو بیٹے ، محمد زریاب خان اور محمد زیاب خان ہیں، جو قومی چیمپئن بھی ہیں۔ میری اہلیہ نے قومی کھیلوں میں چاندی اور سونے کے تمغے بھی حاصل کیے ہیں۔نائک نے کہا کہ 6 فروری کو پشاور جانے کے لئے اپنے طے شدہ سفر سے قبل ہی انہوں نے موصولہ مبارکبادی پیغامات سے بہت زیادہ مغلوب ہو گئے تھے۔ترقیاتی شعبے میں کام کرنے والے سوات کے رہائشی ہزار گل نے اپنے  بیان میں  کہا کہ  سوات کے عوام عائشہ کا پرتپاک استقبال کرنے کے لئے تیار ہیں جنہوں نے نہ صرف علاقے بلکہ پورے ملک میں بھی نام روشن کیا۔“ہمارے ملک کو عالمی سطح پر پاکستان کے امیج کو آگے بڑھانے اور غیر معمولی خصوصیات کے حامل افراد کی ضرورت ہے۔

Leave a Comment